انسان کی زندگی


 

انسان کی زندگی

انسان کی زندگی صدیوں سے ایک ہی دستور حیات کے مطابق چل رہی ہے زندگی کی کچھ روایات کو پورا کرنے کے لئے انسان محنت تو کرتے ہیں مگر کچھ لاحاصل خواہش تھی اس کی فطرت اور سوچ بدل گئی تھی جو لوگ اپنے رب کو بھلا دیتے ہیں ذلت کے سوا اور کچھ نہیں ملتا انسان اپنی پوری زندگی گزار دیتا ہے-آج کل کے دور میں انسان اپنی زندگی تو گزار رہا ہے لیکن وہ اپنے اصل مقصد سے ہٹا ہوا ہے-

اس کا اصل مقصد یہ ہے کہ وہ اپنے رب کو کبھی نہ بھولے اور آجکل ہر انسان اپنے رب کو بھول کر باقی اپنی زندگی کی ساری خواہشوں کو پورا کرنے  میں لگا ہوا ہے ۔ یہ دنیا عارضی ہے اور ہر انسان کو اس کا علم ہے لیکن پھر بھی وہ اس عارضی  دنیا میں اتنا مگن ہے کہ وہ اپنے اصل مقصد کو بھولے بیٹھا ہے  جبکہ ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے رب کو یاد رکھیں اور اس دنیا کے ہر کام میں اپنے رب کو یاد رکھیں اور اپنے رب کو راضی رکھیں کیونکہ اگر وہ رب راضی ہو گیا تو یہ دنیاوی حسرتوں کی خواہش باقی نہیں ہے گی۔

انسان کو جو کامیابی ملے یا وہ دنیا میں جس بھی مقصد کو پا لے اسے چاہیے کہ وہ اپنے رب کو ہمیشہ یاد رکھے کیونکہ اس کا اصل مقصد اپنے رب کو پکارنا  ہے اس لیے ہمیں چاہیے کہ ہم اپنی زندگی میں سب کچھ کریں  مگر اپنے رب کو کبھی نہیں بھولیں کہ  جس نے ہمیں پیدا کیا ۔امید ہے آپ کو اس آرٹیکل سے کچھ سیکھنے کوملا ہو گا  امید کامیابی کی پہلی کرن ہے  اور اس انسان کو ہمیشہ اپنے رب سے امید رکھنی چاہیے کہ وہ جو اسے ہر کام میں سفل کرے گا

 


ایک تبصرہ شائع کریں

comments (0)

جدید تر اس سے پرانی

پیروکاران