مذہب اور انسانیت
اللہ
تعالیٰ ہمیں قرآن میں بتاتا ہے: ’’بے شک ہم نے بنی آدم کو عزت بخشی، اور ان کے لیے
خشکی اور سمندر میں آمدورفت کے ذرائع فراہم کیے، انہیں پاکیزہ خوراک دی اور انہیں
اپنی مخلوق کے بڑے حصے سے بلند کیا۔‘‘ (17:70)
اس
سے ظاہر ہوتا ہے کہ انسان اپنی تخلیق کے اعتبار سے عزت اور احترام کا مستحق ہے۔ یہ
احترام انسان کا فطری حق ہے، چاہے وہ کسی بھی برادری سے تعلق رکھتا ہو۔
ایک
حدیث میں ہے: ’’وہ شخص ہم میں سے نہیں جو اپنے چھوٹوں پر رحم نہ کرے اور بڑوں کا
احترام نہ کرے۔‘‘ ایک اور حدیث کے مطابق، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،
"جو شخص خدا اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہے اسے چاہیے کہ وہ اپنے پڑوسیوں کی
عزت کرے۔ جو شخص خدا اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہے اسے اپنے مہمانوں کی عزت کرنی
چاہیے۔
قرآن
مجید اور احادیث مبارکہ میں اہل ایمان کے لیے ایسے بہت سے احکام موجود ہیں جو
انسانیت کے احترام کے لیے بہت زیادہ زور دیتے ہیں۔ کیونکہ یہ ایک اہم شعبہ ہے جس میں
خدا پر ہمارے ایمان کے بارے میں حقیقت میں ہمارا امتحان ہو رہا ہے۔ خدا کے لیے
ہماری محبت اور عقیدت کا اظہار اس دنیا میں دوسرے انسانوں کے ساتھ ہمارے تعلقات کی
صورت میں ملتا ہے۔ جو خدا کا سچا عاشق ہے اس کے اندر خدا کی تمام مخلوقات سے محبت
کرنے کی خواہش ہوتی ہے۔
انسانیت
کا احترام اسلام کی بنیادی تعلیمات میں سے ایک ہے۔ کوئی بھی، چاہے وہ کسی مذہب سے
تعلق رکھتا ہو جس کی آپ پیروی کرتے ہیں یا کسی اور مذہبی روایت سے تعلق رکھتے ہیں،
چاہے وہ کسی ایک برادری سے تعلق رکھتا ہو یا کسی اور سے؛ خواہ وہ دوست گروپ سے
تعلق رکھتا ہو یا مخالف گروہ، ہر صورت میں قابل احترام ہے۔ اسلام کی تعلیمات کے
مطابق اختلاف کے باوجود انسانوں کا احترام کرنا چاہیے۔ یہاں تک کہ جہاں دشمنی کا
مظاہرہ کیا جائے، ہمیں تنازعات سے بچنے کا طریقہ اپنانا ہوگا اور احترام کا مظاہرہ
کرتے رہنا ہوگا۔ اسلام کی نظر میں تمام انسان برابر ہیں اور ہمارے احترام کے مستحق
ہیں۔
ایک تبصرہ شائع کریں