کامیابی کی نفسیات
عالمی
چیمپئنز اکثر یکساں جسمانی طاقت اور صلاحیتوں کے مالک ہوتے ہیں اور تقریباً یکساں
معیار کی تربیت حاصل کرتے ہیں۔ پھر ایک کی جیت اور دوسرے کی ہار کیوں؟ یہ سوال ماضی
میں امریکہ میں تحقیق کا موضوع تھا۔ اس پر کام کرنے والے سائنسدانوں کے گروپ کی
رپورٹ حال ہی میں شائع ہوئی ہے۔ انہوں نے اعلیٰ بین الاقوامی پہلوانوں کا انتخاب کیا
اور ان کی جسمانی طاقت اور نفسیاتی ذخائر کا موازنہ کیا۔ انہیں پتہ چلا کہ عالمی
مقابلوں میں جیتنے اور ہارنے والوں میں ایک واضح فرق ہے، یہ جسمانی نہیں بلکہ نفسیاتی
ہے۔ درحقیقت یہ ان کی ذہنی کیفیت ہے جو مقابلہ جیتنے یا ہارنے میں سب سے اہم کردار
ادا کرتی ہے۔ ماہرین نے پایا کہ جیتنے والے ہارنے والوں سے زیادہ باضمیر اور خود
پر قابو رکھتے ہیں۔ ایک مضمون میں، رپورٹ کا خلاصہ ان الفاظ کے ساتھ کیا گیا تھا:
"ہارنے والے مقابلے سے پہلے زیادہ افسردہ اور الجھے ہوئے تھے،
جبکہ جیتنے والے مثبت اور پر سکون تھے۔"
یہ
زندگی کے وسیع میدان پر یکساں طور پر لاگو ہوتا ہے۔ زندگی میں جب دو افراد یا دو
گروہ ایک دوسرے کا مقابلہ کرتے ہیں تو ان کی جیت یا شکست کا انحصار مادی وسائل پر
نہیں ہوتا جتنا کہ فکری اور نفسیاتی ذخائر پر ہوتا ہے۔
اپنے
مقاصد کے قابل قدر ہونے کا یقین، الفاظ اور خیالات میں تضاد کے بغیر نظم و ضبط کا
مشاہدہ، بحران کے وقت بھی ٹھنڈی سوچ، یہ سب دماغ اور دل کی خصوصیات ہیں جو زندگی
کے وسیع میدان میں کامیابی اور ناکامی کا تعین کرتی ہیں۔
ایک تبصرہ شائع کریں