ایک عقلمند آدمی کی نصیحت۔ قرآنی حکمت



ایک عقلمند آدمی کی نصیحت۔ قرآنی حکمت

قرآن مجید کی اکتیسویں سورت کا نام لقمان کے نام پر رکھا گیا ہے۔ لقمان نبی نہیں تھے لیکن ایک حکیم تھے۔ وہ اسلام کے ظہور سے پہلے زندہ تھا، ممکنہ طور پر قدیم سوڈان میں پیدا ہوا تھا۔ اس نے اپنے بیٹے کو کچھ نصیحتیں کیں جن کا ایک حصہ یہ ہے

 

(لقمان نے کہا:) اے میرے فرزند! اگر کوئی چیز رائی کے دانہ کے برابر ہو، پھر خواہ وہ کسی چٹان میں (چھُپی) ہو یا آسمانوں میں یا زمین میں (تب بھی) اللہ اسے (روزِ قیامت حساب کے لئے) موجود کر دے گا۔ بیشک اللہ باریک بین (بھی) ہے آگاہ و خبردار (بھی) ہے۔ اے میرے فرزند! تو نماز قائم رکھ اور نیکی کا حکم دے اور برائی سے منع کر اور جو تکلیف تجھے پہنچے اس پر صبر کر، بیشک یہ بڑی ہمت کے کام ہیں ۔ اور لوگوں سے (غرور کے ساتھ) اپنا رخ نہ پھیر، اور زمین پر اکڑ کر مت چل، بیشک اللہ ہر متکبّر، اِترا کر چلنے والے کو ناپسند فرماتا ہے۔ اور اپنے چلنے میں میانہ روی اختیار کر، اور اپنی آواز کو کچھ پست رکھا کر، بیشک سب سے بری آواز گدھے کی آواز ہے ۔

‘‘ (31:16-19)

 

اس مشورے کا خلاصہ اس طرح کیا جا سکتا ہے:

 

1۔خدا سب کچھ جاننے والا ہے۔ وہ پوشیدہ اور کھلی ہر چیز کو جانتا ہے۔ یہ عقیدہ ہر مرد اور عورت میں جوابدہی کا مضبوط احساس پیدا کرتا ہے۔ یہ ہر ایک کو نظم و ضبط کی زندگی اپنانے اور خالق کی ہدایت پر چلنے کی ترغیب دیتا ہے، کیونکہ وہ یقین رکھتا ہے کہ، اگر وہ ناکام ہوتا ہے، تو اسے خدا کی طرف سے سزا دی جائے گی۔

 

2۔پھر خدا سے دعا ہے۔ نماز محض عبادات کا مجموعہ نہیں ہے۔ بلکہ یہ خدا کی عظمت کو تسلیم کرنے کا ایک طریقہ ہے۔ یہ اعتراف ایک حقیقت پسند اور ایماندار بناتا ہے۔ یہ انسان کو جانور سے ممتاز کرتا ہے۔ ایک جانور شکر گزاری کے جذبے کا مظاہرہ نہیں کر سکتا، لیکن انسان کے پاس یہ خاص تحفہ ہے۔

 

3۔یہ بھی ہر ایک کا فرض ہے کہ وہ دوسروں سے چوکنا رہے اور انہیں اچھے سلوک اور برے سلوک کے بارے میں بتائے۔ یہ دوسرے انسانوں کے لیے خیر خواہی کا اظہار ہے۔ ایک ایماندار شخص معاشرے کے ایک لاتعلق فرد کے طور پر زندگی گزارنے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

 

4۔صبر ایک اہم انسانی خوبی ہے۔ صبر کا دامن تھامے بغیر زندگی میں کوئی بھی اپنے رویے میں اچھا نہیں ہو سکتا۔

 

5۔یہ بھی ضروری ہے کہ ہر ایک پر عزم ہو، کیونکہ عزم کے بغیر، کوئی بھی بے دھڑک سچائی کے راستے پر نہیں چل سکتا۔

 

6۔ایک فرد میں سب سے بڑا مائنس پوائنٹ تکبر ہے، جبکہ سب سے بڑا پلس پوائنٹ شائستگی ہے۔

 

7۔گدھے کو دوسروں کو پریشان کرنے کی بری عادت ہوتی ہے۔ انسان کو اس بری عادت سے باز رہنا چاہیے۔

 

  

ایک تبصرہ شائع کریں

comments (0)

جدید تر اس سے پرانی

پیروکاران