آپ اپنے نشے کی عادت سے چھُٹکارا چاہتے ہیں؟
غم
اور خوشیی زندگی کا حصہ ہیں۔ انسان اکثر اپنے غم کو کم کرنے کے لیے مُختلف راستے
ڈھونڈتا ہے جس میں نشہ سرِفہرست ہے۔ یا پھر انسان اپنی تنہائی کو دور کرنے کے لیے
کُچھ ایسے لوگوں سے دوستی کر لیتا ہے جو اس کے عادی ہوتے ہین۔ لیکن پھر جب وہ اس
راہ پر چلتا ہے تو اُس کا غم کم ہونے کی بجائے بڑھ جاتا ہے یا پھر وہ پہلے سے زیادہ
تنہا ہو جاتا ہے۔ وہ اپنے آپ کو مزید قید میں لے آتا ہے کہ پھر جہاں سے واپس جانا
مُشکل ہو جاتا ہے۔ وہ اپنے آپ کو ایسے اندھیروں میں لے آتا ہے جو روشنی میں بدلنا
بُہت نا ممکن سا لگتا ہے۔
کیا
آپ بھی ایسے ہی غم کا شکار رہے ہیں جو آپ کو ان اندھیروں کی طرف لے گیا ہے؟ یا پھر
آپ کی دوستی ایسی تھی جس نے آپ کو بھی نشے کا عادی بنا دیا ہے؟ اب آپ کو احساس ہو
رہا ہے کہ آپ جہاں آگئے ہیں وہاں صرف موت ہے کوئی اُمید نہیں ہے۔ لیکن میں آپ کو
بتانا چاہتا ہوں کہ آپ کے لیے اب بھی خدا کے کلام میں زندگی کی اُمید ہے۔
خدا
آپ سے پیار کرتا ہے
آپ
کو لگتا ہے کہ اپ جہان آ گئے ہیں وہاں آپ سے کوئی بھی پیار نہیں کرتا۔ سب آپ کو
گُنہگار کی حیثیت سے دیکھ رہے ہیں۔ آپ کے اندر سے جینے کا شوق پورا ہو گیا ہے۔ لیکن
رُکیں! خدا اب بھی آپ سے پیار کرتا ہے۔
آپ
کو اُسے پُکارنے کی ضرورت ہے وہ بچانے کے لیے آ جائے گا۔ آپ کی زندگی کو بدل دے
گا۔ آپ اندھیروں سے باہر آ جائیں گے۔ آپ خود کو آزاد محسوس کریں گے۔
دُعا
اے
خدا میری زندگی کے تمام اندھیروں کو مَٹا دیں اور مُجھے اُجالے میں لے چلیں۔ مُجھے
پاک اور صاف کر دیں میرے گُناہوں کو دھو کر مُجھے نئی زندگی عطا کر دیں۔ آمین۔
ایک تبصرہ شائع کریں