نمرود؛ سپرپاور جسکو مکھی نے نابود کر دیا
نمرود
تاریخ میں ایک سمبل یا علامت ہے ایسا انسان جو خود کو خدا سمجھتا تھا مگر ایک مکھی
کے ہاتھوں نابود ہوا۔
نمرود
حضرت ابراهیم (ع) کے دور کا بادشاہ تھا جس کو بعض مورخین نوح کے فرزند حام کا
نواسہ قرار دیتے ہیں، انکی بادشاہی یا حکومت پر مختلف روایات ہیں اور کہا جاتا ہے
کہ چار سو سال انکی بادشاہی قایم رہی۔
نمرود بھی نومولود
بچوں کو قتل کرتا تھا کیونکہ منجموں نے پیشنگوئی کی تھی کہ ابراہیم کے نام سے ایک
بچہ پیدا ہوگا جو بت پرستی سے جنگ کرے گا لہذا نمرود نے حکم دیا کہ نومولود بچوں
کو قتل کیا جائے اگرچہ ابراہیم(ع) پھر بھی پیدا ہوا، جوان ہوا اور قیام کیا۔
نمرود
نے بت پرستی کو خوب پروان چڑھایا اور بتوں کے ساتھ خود کو بھی خدا گردانتا تھا۔
کہا جاتا ہے کہ نمرود روئے زمین پر پہلا انسان تھا جس نے خود کو خدا سمجھا۔
جب
ابراهیم نے بت پرستوں کو شکست دی، نمرود نے ابراہیم کو سزا دینے کا فیصلہ کیا مگر
اس سے پہلے اس نے ابراہیم سے مناظرہ کیا. اس مناظرے کا ایک حصہ سوره بقره میں آیا
ہے: «أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِي حَاجَّ إِبْرَاهِيمَ فِي رَبِّهِ أَنْ آتَاهُ
اللَّهُ الْمُلْكَ إِذْ قَالَ إِبْرَاهِيمُ رَبِّيَ الَّذِي يُحْيِي وَيُمِيتُ
قَالَ أَنَا أُحْيِي وَأُمِيتُ قَالَ إِبْرَاهِيمُ فَإِنَّ اللَّهَ يَأْتِي
بِالشَّمْسِ مِنَ الْمَشْرِقِ فَأْتِ بِهَا مِنَ الْمَغْرِبِ فَبُهِتَ الَّذِي
كَفَرَ وَاللَّهُ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ
ترجمہ:
کیا اس کے بارے میں جانتے ہو جس کو خدا نے بادشاہی دی اس نے پروردگار کے بارے
ابراہیم سے بحث کیا ؟ جب ابراہیم نے کہا: (پروردگار میرا وہی ہے جو زندگی اور موت
دیتا ہے) کہا:
(میں (بھی) زندگی دیتا ہوں (اور) موت بھی.)
ابراهيم نے کہا: (خدا(میرا) سورج کو مشرق سے نکالتا ہے تم اسے مغرب سے نکالو.)
وہ کفر برتنے والا حیران رہ گیا. اور خدا ستم کاروں کو ہدایت نہیں کرتا» (بقره/
258)
تورات
میں نمرود و ابراهیم کے مناظرے بارے کچھ نہیں کہا گیا ہے؛ تاہم بعض یہودی روایات جیسے
تلمود، میں نمرود و ابراهیم کی جنگ پر بات ہوئی ہے جس کو خیر و شر اور توحید و شرک
کی جنگ قرار دیا جاتا ہے۔
اس
شکست پر نمرود نے فیصلہ کیا کہ ایک بڑی آگ تیار کی جائے تاکہ اس میں ابراہیم کو پھینک
دیا جائے تاہم اس میں بھی نمروز کامیاب نہ ہوسکا کیونکہ خدا نے آگ کو ٹھنڈا کردیا
اور ابراہیم سلامتی کے ساتھ اس سے نکل آیا۔
اس
کے بعد نمرود نے خدا سے باقاعدہ جنگ کا آغاز کیا وہ جو آسمان کو خدا کا مکان
سمجھتا تھا خدا سے جنگ کے لیے ایک بڑے مینار کی تعمیر کی جس کو برج بابل کہا جاتا
ہے تاہم یہ خدا کے فرمان پر ویران ہوا۔
نمرود
جو خود کو خدا سے طاقتور سمجھتا تھا،بلا آخر ایک مکھی کے زریعے سے نابود ہوا جو
نمرود کی ناک کے راستے اندر داخل ہوا اور اس کے مغز کو کھانے لگا۔ اس کو اس قدر
درد محسوس ہوا کہ آرام کے لیے اپنے سر کو ضرب لگاتا تھا تاکہ مکھی آرام سے رہے،
چالیس رات تک یہ سلسلہ جاری رہا یہاں تک کہ اس کی موت واقع ہوئی۔
ایک تبصرہ شائع کریں