خوداری


 

خوداری

اللہ کے علاوہ کوئی عبادت لائق نہیں مسلمان صرف اللہ کی عبادت کرتا ہے اور اسی کے آگے جھکتا ہے کلمہ ہمیں خوداری سیکھاتا ہے اگر انسان اللہ کے علاؤہ کسی کے سامنے جھکتا ہے تو زلت اس کا مقدر ہے وہ ہر جگہ سے زلیل ہوتا ہے

 

اللہ کے علاوہ مخلوق کے آگے ہاتھ پہلے سے انسان کو پھر اس کی غلامی کرنی پڑتی ہے کبھی آپ سر اٹھا کے نہیں جی سکتے .حضرت عمر رضہ نے فرمایا مسلمان غلامی کو کیوں قبول کرتا ہے حالانکہ اللہ نے انسان کو ماں کے بطن سے آزاد پیدا کیا ہے۔مسلمان کبھی غلامی قبول نہیں کرتا

 

خود پر قابو

ضبط نفس کا تصور طویل مدتی اہداف کو حاصل کرنے کے لیے تحریکوں کو دبانے کی صلاحیت کا اظہار کرتا ہے، جہاں یہ ممکن ہو کہ منصوبہ بندی، متبادل سرگرمیوں کا تجزیہ، اور ایسے کام کرنے سے گریز کریں جن سے ایک ہی وقت میں ردِ عمل دینے کے بجائے برے نتائج سامنے آئیں، اور خود پر قابو پانے کی صلاحیت کو قوتِ ارادی کہا جاتا ہے، کیونکہ یہ قوتِ ارادہ انسان کی توجہ کو کامیابیوں کے حصول کی طرف لے جاتی ہے، اور قوتِ ارادی کی حدود کے بارے میں مختلف سائنسی آراء ہیں۔ جہاں مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ قوتِ ارادی کا استعمال دماغی توانائی کو بہت زیادہ متحرک کرتا ہے ۔


ایک تبصرہ شائع کریں

comments (0)

جدید تر اس سے پرانی

پیروکاران