کھوئے ہوئے بیٹے کی مثال



کھوئے ہوئے بیٹے کی مثال

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک باپ کے دو بیٹے تھے۔ انہیں اپنے باپ سے میراث کا تمام حصہ تب ملنا تھا جب اس نے مر جانا تھا۔ چھوٹا بیٹا انتظار نہیں کرنا چاہتا تھا۔ اس کے باپ نے نہ چاہتے ہوئے بھی پہلے ہی اسے جائیداد کا حصہ دے دیا اور چھوٹے بیٹے نے دور جا کر رہنے کے لیے گھر چھوڑ دیا۔ آخرکار اس کے پاس تمام روپے پیسے ختم ہو گئے پھر وہ اتنا بھوکا ہوا کہ اسے سور چرانے کا کام کرنا پڑا۔

 

اس نے اپنے باپ کے پاس گھر میں جانے اور اس سے معافی مانگنے کا فیصلہ کیا۔ اس کا باپ اس کا انتظار کر رہا تھا اور اس نے اپنے بیٹے کو گھر میں خوش آمدید کہنے کے لیے ایک بڑی ضیافت کا اہتمام کیا۔

 

اسی طرح خدا اس باپ کی طرح ہے جو ہمیشہ اس بات کا منتظر رہتا ہے اور امید کرتا ہے کہ لوگ واپس اس کے پاس آئیں گے.

 


ایک تبصرہ شائع کریں

comments (0)

جدید تر اس سے پرانی

پیروکاران