لوط نبی(ع)؛ گناہ کاروں کے مقابل بیس سال مقاومت

لوط نبی(ع)؛ گناہ کاروں کے مقابل بیس سال مقاومت


لوط نبی(ع)؛ گناہ کاروں کے مقابل بیس سال مقاومت

حضرت لوط(ع) حضرت ابراهیم(ع) کے ہم عصر تھے جس کی ذمہ داری تھی کہ وہ مختلف شہروں کا سفر کرکے توحید کا پیغام پہنچاتے۔

 

حضرت لوط فرزند هاران اور تارخ کو نواسہ تھا.  قرآن 27 میں  بار حضرت لوط(ع) کا ذکر آیا ہے اور ایک صالح بندے کے طور پر اس کو یاد کیا گیا ہے جو ایک سرکش اور شہوت پرست قوم کے مقابل قرار پایے تھے جو انکو دین حضرت ابراهیم (ع) کی طر دعوت دیتے تھے لیکن وہ لوگ مسلسل اس کی دعوت کو رد کر دیتے۔

 

حضرت لوط (ع) حضرت ابراهیم (ع) کی قوم سے تھے، بعض روایات کے مطابق وہ خاله ابراهیم (ع) کا بھانجا یا خالہ کا بیٹا تھا۔ بعض دیگر روایتوں کے مطابق وہ سارہ ابراهیم (ع) کی اہلیہ کا بھائی تھا۔

 

حضرت ابراهیم (ع) جب سرزمین بابل کی طرف آئے تو حضرت سارہ اور اس کی بہن نے اس پر ایمان لایا اور سرزمین کنعان فسلطین کی طرف ہجرت میں ابراهیم (ع) کی ہمراہی کی، اس کے بعد حضرت لوط  کو خدا کی طرف سے مامویت دی گیی کہ وہ فلسطین کے مختلف شہروں کی طرف جاکر وہ تبلیغ کریں۔

 

سرزمین مؤتفکات کے لوگ بڑے گناہ کرتے تھے جس میں لواط کا گناہ شامل ہے اور یہ ان شہروں میں شامل ہے جہاں قرآن کے رو سے عذاب آیا ہے۔

 

قرآن اور مورخین کے رو سے قوم لوط کا منفی چہرہ سامنے آتا ہے اور آیات قرآن کے مطابق وہ لوگ ہم جنس پرستی کے مرتکب ہوتے تھے اور ڈکیتی اور مہمانوں کو تکلیف دینا ان کا مشغلہ تھا۔

 

حضرت لوط نے انہیں حضرت ابراهیم (ع) کے دین کی طرف بلایا لیکن انہوں نے رد کرتے ہوئے حضرت لوط کا تکلیف دینا شروع کیا۔

 

حضرت لوط نے بیس سال تک اس سرزمین پر تبیلغ کا کٹھن کام کیا تاہم جب لوگوں نے مسلسل اس کی دعوت کو رد کیا اور گناہوں پر ڈٹے رہیں تو خدا کی طرف سے عذاب کی درخواست کی۔

 

قرآن میں 27 بار اس کو یاد کیا گیا ہے اور انکی بہترین صفات کی تعریف کی گیی ہے جیسے وہ حکمت اور علم سے آراستہ تھے، بعض روایات کے مطابق بخشش اور مھمان نوازی انکی دیگر خصوصیات میں شامل ہیں۔

 

حضرت لوط کی اہلیہ کا بھی منفی چہرہ تاریخ میں پیش کیا گیا ہے وہ قوم لوط کے گناہوں کی حمایت کرتی تھی اور یہانتک کہ انکی مدد کرتی تاکہ لوط کو تکلیف دے اور آیات و روایات کے مطابق قوم لوط کے ہمراہ ان پر بھی عذاب آیا۔

 

حضرت لوط کی دوبیٹیاں ہیں جنمیں سے ایک حضرت  ایوب نبی (ع) کی والدہ ہے . حضرت شُعَیب کو بھی لوط کا داماد کہا گیا ہے. حضرت لوط کی بیٹیاں آپ کے ہمراہ وہاں سے نکل گئیں تاکہ عذاب سے بچ سکے.  

 

تورات میں شھر سدوم میں فرشتوں کی آمد کا ذکر موجود ہے جہاں حضرت لوط رہتے تھے اور حضرت لوط اور انکی بیٹیوں کا عذاب سے محفوظ رہنے کی طرف اشارہ ہوا ہے۔

 

حضرت لوط کا مقبرہ فلسطین کے صوبہ الخلیل کے شهر بَنی نَعیم میں موجود ہے۔

  

ایک تبصرہ شائع کریں

comments (0)

جدید تر اس سے پرانی

پیروکاران