نبوت کا انیسواں جھوٹا دعویدار: حامیم بن من اللہ

نبوت کا انیسواں جھوٹا دعویدار: حامیم بن من اللہ


نبوت کا انیسواں جھوٹا دعویدار: حامیم بن من اللہ

نبوت کے جھوٹے دعویداروں کے تسلسل کی  اگلی تحریر  ہم آپ کے سامنے پیش کرنے جا رہے ہیں، آج ہم جس کا تعارف کروانے والے ہیں،تاریخ میں اسے حامیم بن من اللہ کے نام جانا جاتا ہے،اسلام ایک  دائمی  حقیقت ہے اور باطل کی اس کے ساتھ کبھی بھی نہیں بنی،سابقہ ادیان کے ساتھ ساتھ دین اسلام کے نام پر قائم  باطل کے  ساتھ بھی اس کی  کشمکش ہمیشہ جاری رہتی ہے –یہ بھی حقیقت ہے  کہ حق اور صداقت کو باطل کے ساتھ ہمیشہ نبر آزما رہنا پڑتا ہے۔ آخری  نبی اور رسول جناب سیدنا رسول کریم (ص) ختم نبوت کے ساتھ  تشریف  لائے،  نبوت کے پہلے دن سے آپ  کو جھوٹ اور باطل کے ساتھ پنجہ آزما نا پڑا ہے۔آپ کے بعد آپ کے صحابہ کو ہمیشہ  داخلی اور خارجی فتنوں سے نمٹنا پڑا ہے، اُنہی فتنوں میں سے ایک  نبوت کے جھوٹے دعویداروں کا فتنہ ہے،جس کے حوالے نبی کریم (ص) خود بھی نشاندہی فرماگئے تھے کہ میرے بعد کئی  جھوٹے کذاب اور دجال آئیں گے جو نبوت کا دعوی کریں گے ،حالانکہ وہ نبی نہیں ہونگے ،جبکہ مجھ پر نبوت کا خاتمہ کردیاگیا ہے۔اسی فتنہ کے تسلسل کی ایک کڑی حامیم بن من اللہ ہے،جس نے نبوت کا جھوٹا دعوی کیا تھا، اس نے یہ دعوی مغربی  ملک کی  سر زمین ریف میں  کیا تھا،اس نے بھی اپنی نبوت ورسالت کےلیے بہت سے پہلے نبوت کے جھوٹے دعویداروں کی طرح  شعبدہ بازی،فریب کاری،سحر اور جنات وغیرہ کا سہارا لیا تھا،اور اسی کے زور پر اس نے ہزروں لوگوں کو اپنا گرویدہ بنالیا تھا۔ اس کی  دوبہنیں تھیں جو جادو میں بہت مہارت رکھتی تھیں،ان دونوں کو  اس نے نبیہ ڈکلئیر کیا ہوا تھا ۔اس کی مقرر کردہ نماز میں ان  کا نام  بھی لیا جاتا تھا۔ اس نے اپنے پیروکاروں  کےلیے ایک کتاب لکھی تھی جسے  یہ کلام الہی کہا کرتا تھا ۔ اس کتاب کے الفاظ کو اس  کی اپنی  بنائی ہوئی نماز میں پڑھا جاتا تھا، اس کا مفہوم یہ تھا کہ اے وہ جو نگاہوں میں پوشیدہ ہے مجھے گناہوں سے پاک کر دے۔ اے وہ جس نے موسی علیہ السلام کو دریا پار کرایا ،مجھے گناہوں سے پاک کر دے۔ میں حامیم پر ایمان لایا اور اس کے باپ ابو خلف من اللہ اور اس کی  پھوپھی  تابع تیت پر ایمان لایا، حامیم کے نبوت کے جھوٹے دعوے میں   اس کی بہنوں،  اس کے باپ اور اس کی پھوپھی سمیت   ان تمام پر ایمان لانا ضروری تھا۔ گویا   نبوت کی جھوٹی دعویداری  کی  یہ ایک دکان تھی جسے تمام رشتے دار مل کر چلا رہے تھے۔اس نے بھی باقی دجالوں کی طرح شریعت کو بدلنا چاہا،اسلامی احکامات کو  زیادہ سمجھ کر اس میں کمی پیشی کرتا رہا، حامیم بن من اللہ  نے نبوت کے جھوٹے دعوے کے بعد  اپنی الگ شریعت کا نفاذ کیا ۔ اس نے پانچ نمازو ں   کو ختم کیا اور اس کی جگہ   دو نماز یں مقررکر دیں،جو نماز پڑھنا نہیں چاہتے تھے یا پانچ نمازیں انہیں زیادہ لگتی تھی،ان کے لیے یہ اس نے خاص  رعایت دی تھی اور اس کا وقت اس طرح رکھا تھا کہ   ایک نماز  سورج کے طلوع  ہوتے   وقت اور دوسرے غروب آفتاب کی سرخی  کے وقت ادا کی جاتی تھی۔اس  نے وضو جیسے عمل کو ختم کردیاتھا ا، زکاۃ اور حج جیسےارکان اسلام  کو بھی ساقط کردیاتھا، اس نے رمضان کے مکمل  روزے ختم کر دیے تھے،اس کی جگہ   رمضان کے آخری عشرہ کے تین، شوال کے تین اور بدھ جمعرات کو دوپہر تک کا روزہ  مقرر کردیاتھا،جو اس کی خود ساختہ شریعت کی خلاف ورزی کرتا تو اس کےلیے کفارہ کا سسٹم اس طرح  تھا کہ اپنی خود تراشیدہ  شریعت  کی خلاف ورزی پر سزا مقرر کی گئی تھی  جو چھ مویشی کے سر کی قیمت کے برابر  تھی، اس نے خنزیرکو حلال کر دیا تھا،  مچھلی کو کچھ شرائط کے حلال کیا تھا،اس نے  اس کےذبح کےلیے ایک خاص طریقہ وضع کیا،اور اسی کے مطابق حلال کرکے وہ حلال ہوتی تھی۔ تمام حلال جانوروں کے سر اور انڈے حرام کر دیے تھے،اس کے ایسے احکامات سے مقامی لوگوں پر یہ اثر ہوا کہ یہ چیز اس وقت بطور شریعت ان میں داخل ہوگئیں ،بعد میں جب اس کے پیروکار ختم ہوگئے تو بطور عادت  اس قوم میں باقی رہی اور بتایا جاتا کہ جس علاقے میں یہ نمودار ہوا تھا،وہاں کے لوگ آج بھی جانوروں کی سریاں اور انڈے کھانا پسند نہیں کرتے ۔بالاخر باقی اور نبوت کے جھوٹے دعویداروں کی طرح اس کا بھی انجام برا ہی ہوا،اس نے بھی اپنے پیروکار اتنے بنالیے تھے کہ یہ مختلف علاقوں میں فساد پیدا کررہاتھا،اس فساد کو روکنے کےلیے مسلم فوج حرکت میں آئی اور اس کی کذابیت  اپنے انجام کو پہنچی،اس کی یہ دکان اس طرح بند ہوئی کہ اس کے فساد کو روکنے کےلیے مسلم فوج نے اس کا پیچھا کیا تو ایک مقام پر یہ ان کے ہتھے چڑھ گیا،انہوں نے اسے نشان عبرت بنادیا،اس کے مرنے کے بعد بھی اس کے  پیروکار کافی عرصہ تک موجود رہے ،لیکن آہستہ آہستہ وہ  سب ختم ہوگئے ،لیکن اس کے اثرات اس علاقے میں جہاں یہ رہاتھا ،وہاں سماجی طور پر موجود ہیں،لوگ انڈے اور جانوروں کی سریاں   عادتانہیں   کھاتے،ناظرین یہ تھا نبوت  کا ایک اور جھوٹا دعویدار جس کے آغاز سے لیکر  انجام تک کے بارے میں  آپ کو آگاہ کیا۔

تحریر : ( ڈاکٹر ایم ۔اے رحمن )

  

ایک تبصرہ شائع کریں

comments (0)

جدید تر اس سے پرانی

پیروکاران