صبر والے نبی ایوب
اکثر
انسان درد و سختی برداشت نہیں کرسکتے مگر خدا کی جانب سے مشکل یا سختی ایک امتحان
ہے رب کی جانب سے اور صبر کے لیے ایوب نبی ایک نمونہ ہے جس نے سخت ترین حالات میں
صبر کے ساتھ شکر کیا.
حضرت
ایوب بزرگ انبیاء میں شمار ہوتا ہے جو حضرت ابراهیم(ع) کی نسل میں سے ہے اور ماں کی جانب سے حضرت لوط(ع) کی اولاد میں قرار
پاتے ہیں۔ انکی اہلیہ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ یوسف یا یعقوب کی بیٹیوں میں سے ہے.
ایوب
شام کی سرزمین پر رہتے تھے اور مدت 17 سال انہوں نے بنی اسرائیل کو دین حق کی
تبلیغ کی مگر صرف تین چار افراد ہدایت یافتہ ہوئے۔
اللہ
تعالی نے حضرت ایوب کا کافی نعمتوں سے نوازا تھا اور ایوب بھی همیشه خدا کا شکر
کرتا تھا؛ شیطان نے کی شکر گزاری سے حسد کی اور خدا سے مطالبہ کیا کہ وہ ایوب کی
اولاد اور اموال چھین پر تسلط کا انہیں موقع دے، خدا نے انکی درخواست قبول کی، شیطان
نے ایوب کا ہر چیز چھین لیا مال و اموال سب چلے گیے، پھر اسکی صحت خراب ہوئی مگر ایوب
نبی مسلسل صبر کے ساتھ شکر ادا کرتا رہا۔
سخت
امتحان الهی میں کامیابی کے بعد خدا نے حضرت ایوب جاری کے پاوں کے قریب چشمہ جاری
کیا جس سے غسل کیا تو انکے تمام زخم اور
درد ٹھیک ہویے۔
بعض
کے مطابق اس آیت کے رو سے «واذْکُرْ
عَبْدَنَا أَیُّوبَ إِذْ نَادَى رَبَّهُ أَنِّی مَسَّنِیَ الشَّیْطَانُ بِنُصْبٍ
وَعَذَابٍ: اور ہمارے بندے ایوب کو یاد کرو جب اس نے خدا کو ندا دی کہ شیطان نے
مجھے رنج و عذاب میں مبتلا کیا ہے (ص/ 41)
ایوب
کی نبوت میں شک و تردید ایجاد کرنے کی کوشش کی کہ ایوب شیطان کے اثر سے درد و رنج
میں مبتلا ہوا اور اس کی پاکیزگی میں شک ہے، جواب میں کہا گیا کہ شیطان کو اس کے
بدن، اموال اور اولاد پر اثر کی اجازت ملی نہ کے اس کی ذات پر۔
ایوب
نبی کا نام چار جگہ قرآن کریم میں آیا ہے سورہ «انعام»، «نساء»، «انبیا» اور
«صاد» میں. ان آیات میں ایوب کے والدین، نبوت ایوب، خدا کی جانب سے دعا کی قبولیت
اور بیماری و سختی سے رہائی کی بات ہوئی ہے۔
کہا
جاتا ہے کہ ایوب نے 200 سال عمر پائی جس میں سات یا اٹھارہ سال بیماری میں گزری
پھر چشمے کے پانی سے شفا پائی اور اسی چشمے کے قریب دفن ہوئے، انکے مزار یا مدفن
کے بارے میں مختلف جگہوں کی بات ہوتی ہے عراق، لبنان، فلسطین اور عمان میں انکی
قبر کی بات کی جاتی ہے۔
ایک تبصرہ شائع کریں