ایسا پیغمبر جو بادشاہ، دانشور اور قاضی تھے

ایسا پیغمبر جو بادشاہ، دانشور اور قاضی تھے


ایسا پیغمبر جو بادشاہ، دانشور اور قاضی تھے

داود بنی اسرائیل کے بزرگ نبیوں میں شمار ہوتا ہے جو خدا کے دیے علم کی بدولت پیغمبری کے علاوہ بادشاہی اور قاضی کے عہدے پر فایز رہے۔

 

داوود ایشا ( 970 قبل از مسیح) کا فرزند نسل یهودا اور فرزند یعقوب میں سے تھا. حضرت داود(علیه‌السلام) مصر و شام  کے درمیان کے علاقے میں پیدا ہویے اور  بنی اسرائیل کے بزرگ علما میں شمار ہوتے ہیں۔

 

طالوت،بنی اسرائیل کا کمانڈر تھا جس نے اعلان کیا تھا کہ جو جالوت کو شکست دے گا اس کو اپنے نصف اموال دے گا اور اس کو داماد بنائے گا۔

 

 داوود نے تین پتھر پھینک کر جالوت کو مار دیا اور جالوت کی موت کے ساتھ یروشلیم یا بیت المقدس کو بھی آزاد کردیا اور اس جگہ کو بنی اسرائیل کا دارالحکومت قرار دیا۔

 

داود بیک وقت بادشاہ اور بنی اسرائیل کا پیغمبر بھی تھا اور یہ بہت کم لوگوں کو نصیب ہوا ہے۔

 

 

قرآن کریم میں داود کا نام سولہ بار آیا ہے جنمیں سورہ نمل، اسرا، انبیاء اور ص شامل ہیں ان آیات میں داود کی صفات پیش کی گیی ہیں۔

 

قرآن کے مطابق حضرت داوود حیوانوں کی زبان جانتا تھا اور خدا نے انکو خاص علم عطا کیا تھا اور حیوانوں کی زبان کے علاوہ سپر بنانے کے فن اور عدالتی امور سے آگاہ تھے۔

 

داود بہت زیادہ عابد شخص تھا اور انکی بہت پرکشش آواز تھی جس سے وہ خدا سے مناجات کرتے تھے۔

 

داود پر آسمانی کتاب «زبور» اتری جسمیں وعظ و نصیحت اور مناجات شامل ہے زبور کا نام تین بار قرآن میں آیا ہے. زبور داوود «مزامیر» کے عنوان سے کتاب عهد عتیق کی سترویں کتاب ہے اس میں ایک پچاس قطعات شامل ہیں۔

 

یہودیوں میں حضرت کا خاص مقام ہے اور کافی داستان موجود ہیں البتہ بعض میں نادرست روایات بھی پیش کیا گیا ہے جو کسی پیغمبر کی شایان شان نہیں۔

 

حضرت داود کے انیس فرزند تھے اور خدا کے حکم سے سلیمان انکا جانشین بنا، حضت داود سو سال کی عمر میں چالیس سالہ حکومت کے بعد دنیا سے رخصت ہوئے۔

 

داود کی موت کے بعد پرندوں نے انکے جنازے پر سایہ کیا اور بنی اسرائیل کے چالیس ہزار علما اور دانشور انکے جنازے میں شریک تھے اور انکو بیت المقدس میں سپرد خاک کیا گیا۔

  

ایک تبصرہ شائع کریں

comments (0)

جدید تر اس سے پرانی

پیروکاران