طاقتور کمانڈر جو ایک پتھر سے ہلاک ہوا
قرآن
میں مختلف شخصیتوں کا ذکر ہے جنمیں سے بعض افسانوی شخصیت کے مالک ہے جیسے جالوت
جنکا قد تین میٹر بتایا جاتا ہے اور عجیب طاقتور شخص تھے تاہم ایک چھوٹے سے پتھر
سے ہلاک ہوا۔
جالوت
سپاه فلسطین کا کمانڈر تھا جو بنی اسرائیل سے حالت جنگ میں تھا اور لگ بھگ 1000
سال قبل از مسیح کے زمانے کا تھا اور داود نبی(ع) کے ہاتھوں قتل ہوا. جالوت اور
انکی قوم کا آئین بت پرستی تھا۔
تفاسیر
اور تاریخی کتب کے مطابق جالوت ایک بلند و بالار طاقتور جسم کے مالک پہلوان تھے
اور فلسطین کے سپاہ میں معروف کمانڈر تھا اور بعض نے انہیں مصری قبطیوں اور بعض دیگر
نے حام بن نوح کے اولاد میں قرار دیا ہے۔
جالوت
شهر جَتّ (واقع جنوب مشرقی غزّه - فلسطین ) میں پیدا ہوئے. وہ دریائے روم (میڈیٹرانه)،
مصر و فلسطین کے درمیان رہتے تھے۔
انکے
بارے میں کہا جاتا ہے کہ تین میڑ انکا قد تھا اور بنی اسرائیل سے جنگ میں ایک دیومالائی
کمانڈر شمار ہوتا تھا۔
جالوت
نے بنی اسرائیل پر تسلط کرکے انکو انکی سرزمین سے نکالا اور بعض کو اسیر کیا۔ بنی
اسرائیل پر جالوت کا تسلط وفات حضرت موسی ع کے ڈھائی سو سال بعد بتایا جاتا ہے۔
بنی
اسرائیل طالوت کی سربراہی میں جالوت سے جنگ پر آمادہ ہوا تاہم امتحان الھی کے بعد
کم لوگ جالوت کی فوج کے برابر کھڑے رہے۔
جالوت
اس جنگ میں گھوڑے یا ہاتھی پر سوار تھے اور انکی کوشش تھی کہ طالوت کی فوج کا
مورال گرا سکے تاہم خدا کا کرنا کیا ہوا کہ داود نبی کی جانب سے ایک پتھر پھینکنے
سے انکی پیشانی زخمی ہوئی اور وہ وہ اس کے
زخم سے ہلاک ہوا۔
جالوت
کی موت سے فلسطینیوں کو بنی اسرائیل کے مقابل شکست ہوا اور وہ اپنی سرزمین پر
دوبارہ لوٹ آئے۔
قرآن
کریم میں تین بار جالوت کا نام آیا ہے اور ہر تین بار آیات 249 تا 251 سوره بقره میں
آیا ہے البتہ بعض مفسرین نے سورہ اسرا میں انکے ذکر کا قائل ہے۔
کتاب
مقدس میں جالوت کا بنی اسرائیل پر فتح کو بنی اسرائیل اور فلسطینیوں میں جنگ سے
تعبیر کیا گیا ہے اور تفصیل سے اسکا قصہ موجود ہے۔
دونوں
گروپ میں جنگ یا پیکار اردن یا فلسطین میں پیش آیا جہاں جالوت قتل ہوا۔
ایک تبصرہ شائع کریں