لقمان کی پدرانہ نصیحتیں
لُقْمان
بڑا حکیم گزرا ہے جو حضرت داود (ع) کے زمانے میں تھا. لقمان کافی علم اور اخلاقی
وعظ و نصیحت کے حوالے سے معروف ہے۔
لقمان
حکیم بڑا دانشور تھا جنکی شخصیت بارے مختلف باتیں بیان ہوئی ہیں، کچھ کا خیال ہے
کہ وہ ایک بڑا دانشور اور صاحب اخلاق حکیم تھے، بعض کے مطابق وہ پیغمبری کے حامل
تھے، تاہم کچھ کا خیال ہے کہ وہ بعض اخلاقی خصوصیات کی وجہ سے اہم مرتبے پر پہنچے
حکیم تھے اور اسی وجہ سے انکے مالک نے انہیں آزاد کیا۔
بہرحال
لقمان ایک مانی شخصیت کا نام ہے اگرچہ بعض شباھتوں کی وجہ سے بعض لوگ انہیں افسانوی
شخصیت «لقمان بن عاد» ، «ازوپ»، «بلعم باعورا»، «احقیار» اور «لقمان معمر» بھی
سمجھتے ہیں۔
لقمان
کی قوم یا نسل بارے کافی اختلافات موجود ہیں بعض کے مطابق وہ قوم عاد سے تعلق
رکھتا ہے اور بعض کے مطابق وہ بنی اسرائیل سے تھے بعض کے مطابق حبشہ سے ہے۔
لقمان
ایک حکیم تھا جو فیصلہ سازی میں حضرت داود (ع) کی مدد کرتے تھے. انکی دیگر خصوصیات
میں شرک سے دوری، عاجزی، شرافت، اعتدال پسندی، تفکر، خاموشی، امانت داری، سچائی
اور لوگوں کے اختلافات مٹانا شامل ہیں۔
قرآن کریم میں لقمان
کے نام سے ایک سورہ موجود ہے جسمیں 10
اخلاقی نصیحت شامل ہیں جو انہوں نے بیٹے کو کی ہے۔
شرک
سے دوری، نماز قائم کرنا، امربالمعروف، نہی از منکر، سختیوں میں صبر، لوگوں کے
مقابل تواضع، عاجزی سے چلنا، اعتدال پسندی، کم آواز میں بات کرنا انکی نصیحت میں
شامل ہیں۔
مقدس کتابوں میں لقمان
کی نصیحتیں موجود ہیں جیسے آداب سفر، کاموں میں مشورہ کرنا، خوش مزاجی، بخشش،
ہمراہوں کی مدد، دعوت قبول کرنا اور مشورہ دینا قابل ذکر ہیں۔
اسی
طرح لقمان کا ایمان تھا کہ اچھا دوست وہ ہے جو خدا کی یاد میں رہے، اسکا علم انسان
کے لیے مفید ہے اور خدا کی رحمت اس کے شامل حال ہے، لقمان کی نظر میں ہزار دوست بھی
کم اور ایک بھی دشمن زیادہ ہے۔
بہرحال
لقمان ایک عام انسان مگر بہت خصوصیات سے آراستہ حکیم تھے، روایتوں کے مطابق انکے ایک
دوست نے اس سے کہا: مگر تم ہمارے ساتھ یکجا چرواہا نہ تھے، اس قدر حکمت کہاں سے
حاصل کی؟ لقمان نے کہا: پہلا یہ کہ خدا نے چاہا، اور دوسری بات مجھ میں کچھ ایسی
صفات تھیں جنکی وجہ سے خدا کا لطف ہوا اور وہ ہے امانت داری، سچائی اور لاحاصل چیزوں
کے مقابل خاموشی۔
ایک تبصرہ شائع کریں